رہنمائی کا مطلب ہے راستہ دکھانا یا ہدایت دینا نا۔ علم تعلیم کی اصطلاح میں میں رہنمائی سے مراد طلبہ کو درپیش مسائل اور مشکلات کے سلسلے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ رہنمائی کی بدولت ہی فرد اپنی ذات اور صلاحیتوں سے واقف ہوکر اپنی زندگی کا لائحہ عمل طے کرتا ہے۔ ایک فرد کو روزمرہ کی زندگی میں متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل کے حل کے لئے اسے رہنمائی کی ضرورت پیش آتی ہے۔ ماہرین نے رہنمائی کا مفہوم درج ذیل الفاظ میں بیان کیا ہے۔
۔ رہنمائی سے مراد دوسرے فرد کی اس طرح سے مدد کرنا ہے کہ وہ فیصلہ کرسکے کہ اس کا مقصد کیا ہے اور اس مقصد کو وہ کس طرح حاصل کر سکتا ہے۔
- ۔ رہنمائی ایک ایسا تعلیمی فعل ہے جو طالب علم کی زندگی کو براہ راست متاثر کرتا ہے اس کا مقصد فرد کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ اپنے مقصد کی تنظیم کرکے ایک اچھا شہری بن سکے۔
- ۔ رہنمائی خدمات کے مجموعہ کا ایک طریقہ کار ہے جو فرد کو بہم پہنچائی جاتی ہے۔
- ۔ رہنمائی ایک ایسا عمل ہے جس کا مقصد فرد کو زندگی کا لائحہ عمل تیار کرنے میں اس طرح مدد دینا ہے کہ وہ زندگی کے متعلق فیصلے کر سکے اور ان کو پایا تکمیل تک پہنچا سکے۔
- ۔ رہنمائی سے مراد افراد کو اپنی شخصیت اور صلاحیتوں کو سمجھنے کے لئے مدد فراہم کرنا ہے۔
- ۔ رہنمائی سے مراد فرد کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ اپنی زندگی کے مسائل کو سمجھ کر ان کے حل تلاش کر سکے نیز اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر اپنی عملی زندگی میں کامیابی حاصل کرسکے۔
- ۔ رہنمائی ایک باقاعدہ اور پیشہ ورانہ عمل ہے ہے
رہنمائی کی ضرورت مقاصد و اہمیت
رہنمائی تعلیمی عمل کا ایک لازمی جزو ہے۔ یہ ایک منظم پروگرام ہے جس کے ذریعے فرد کو اس کی صلاحیتوں کے مطابق زندگی کے مقاصد متعین کرنے میں مدد دی جاتی ہے۔ فرد کی زندگی کو کامیاب اور با مقصد بنانے میں رہنمائی اہم کردار ادا کرتی ہے اس کی اہمیت درج ذیل نقاط سے ظاہر ہے
متوازن نشوونما
رہنمائی فرد کی شخصیت کی متوازن نشونما میں بھرپور مدد دیتی ہے۔ بروقت رہنمائی کے باعث طلبہ صحیح وقت پر اپنے نصب العین کا تعین کر لیتے ہیں۔ رہنمائی فرد کو اس قابل بنا دیتی ہے کہ متوازن نشوونما حاصل کرکے معاشرے کا کامیاب رکن بن کر مفید معاشی سرگرمیوں میں حصہ لے سکے۔
معاشرتی مطابقت۔
رہنمائی فرد کو معاشرتی اقدار و روایات کا فہم عطا کرکے معاشرے کا مفید رکن بناتی ہے۔ رہنمائی کی سہولتوں کی عدم موجودگی میں طلبہ کو کامیاب معاشرے کے رکن بننے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رہنمائی کی بدولت بچوں کی شخصیت کی معاشرتی نشوونما ہوتی ہے۔ جس کے باعث وہ معاشرتی مطابقت کی منزل حاصل کرلیتے ہیں۔ رہنمائی کا یہی عمل معاشرتی استحکام اور ملی یکجہتی کی راہ ہموار کرتا ہے۔
انتخاب مضمون
بچوں کو صلاحیتوں کے مطابق مضامین کے انتخاب میں مدد دینے کے سلسلے میں رہنمائی کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ رہنمائی کے عمل کے ذریعے طلباء اپنی صلاحیتوں اور رحجانات سے آگاہ ہوتے ہیں یہی آگاہی انہیں ایسے مضامین پڑھنے کی طرف مائل کرتی ہے جس میں ان کی اعلی کامیابی کے امکانات موجود ہوں۔
انتخاب پیشہ
رہنمائی کا پروگرام طلبہ کو پیشوں کے انتخاب میں مدد دیتا ہے ۔ اس پروگرام کے ذریعے طلباء کو اس قابل بنایا جاتا ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں اور رحجانات کے مطابق مختلف پیشوں کا انتخاب کرسکیں۔ اگر طلبہ کو پیشوں کے انتخاب کے سلسلے میں رہنمائی نہ کی جائے تو وہ کبھی بھی اپنی صلاحیتوں کے مطابق پیشے اختیار نہ کر سکیں گے۔
انفرادی اختلافات
رہنمائی کا پروگرام طلبہ کے انفرادی اختلافات کو مدنظر رکھ کر انہیں زندگی کا لائحہ عمل ترتیب دینے میں مدد دیتا ہے۔ ہر بچے کا درجہ ذہانت اور فطری رجحانات یا معاشرتی و معاشی درجہ دوسرے بچوں سے مختلف ہوتا ہے۔ اس لئے رہنما مشیر صلاحیتوں کے ان اختلافات کو کو مدنظر رکھتے ہوئے طلبہ کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیتا ہے۔
اخلاقی تربیت
فرد کی اخلاقی و روحانی نشوونما میں رہنمائی اہم کردار ادا کرتی ہے ہے اس پروگرام کے تحت فرد کو صحت اخلاقی ماحول میں رکھ کر اس میں اخلاقی صفات پیدا کی جاتی ہیں۔ یہی اخلاقی صفات مثلا دیانت اور امانت بہت تحمل اور عفودرگزر وغیرہ فرد کو کو معاشرے کا فرد مطلوب بناتی ہیں۔ رحم مائی اخلاقی نشوونما کا اہم ذریعہ ہے اور اخلاقی تربیت کے بغیر فرد انسانیت کے درجے تک نہیں پہنچ سکتا۔
کردار سازی
تعلیم کا مقصد فرد کو صرف معلومات دینا ہی نہیں بلکہ فلسفہ حیات کی روشنی میں اس کے کردار کی تربیت کرنا بھی تعلیم کا اہم فرض ہے۔ رہنمائی کے عمل کے ذریعے فرد کو اعلی کردار صفات کا حامل بنانے کے لیے کوششیں کی جاتی ہیں۔ رہنمائی کی بدولت فرد کا کردار معاشرتی اقدار سے ہم آہنگ ہو جاتا ہے۔
معاشرتی و معاشی تبدیلیاں
وقت کے ساتھ ساتھ معاشرتی وہ معاشی تقاضوں میں تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں۔ اگر فرد ان تبدیلیوں سے آگاہ نہ ہو تو وہ معاشرتی و معاشی عدم مطابقت کا شکار ہوجاتا ہے۔ رہنمائی کا عمل فرد کو بدلتے ہوئے معاشی و معاشرتی حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کرتا ہے۔رہنمائی کی عدم موجودگی میں فرد جدید چیلنجوں کا سامنا نہیں کر سکتا۔
نفسیاتی مسائل
رہنمائی کا پروگرام اس اعتبار سے بھی اہم ہے کہ اس کی عدم موجودگی میں طلباء کو نفسیاتی مسائل کے حل کے سلسلے میں مدد نہیں دی جاسکتی۔ رہنمائی کے ذریعے فرد اپنے نفسیاتی جذبات نعت مسائل کی وجوہات سے آگاہ ہو کر ان پر قابو پا لیتا ہے۔ اس کے علاوہ رہنمائی کے پروگرام کے ذریعے فرد عملی زندگی کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت حاصل کرلیتا ہے۔تو یہ تھی رہنمائی کی کسی بھی معاشرے میں اہمیت۔ فرد کی شخصیت کی تکمیلی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک کہ وہ معاشرے کا بہترین کارکن اور محب وطن نہ بن جائے۔ رہنمائی کے ذریعے ہی افراد کو قومی اقدار سے آگاہ کیا جاتا ہے جس کے باعث ان کے دلوں میں ملک کے لئے قربانی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔